Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگوں کے پاس درد کی دولت نہیں رہی

رخسار ناظم آبادی

لوگوں کے پاس درد کی دولت نہیں رہی

رخسار ناظم آبادی

MORE BYرخسار ناظم آبادی

    لوگوں کے پاس درد کی دولت نہیں رہی

    یعنی کسی کو کوئی ضرورت نہیں رہی

    مصروف اس قدر کیا اس کی تلاش نے

    مجھ کو تو خود سے ملنے کی فرصت نہیں رہی

    دنیا نے حرف حرف میں تقسیم کر دیا

    اب زندگی کسی سے عبارت نہیں رہی

    اچھا ہوا کہ ترک تعلق ہی کر لیا

    آنکھوں کو انتظار کی زحمت نہیں رہی

    میں کیا کروں دماغ نے تختہ الٹ دیا

    اب دل پہ دوست تیری حکومت نہیں رہی

    گم ہو گئے ہیں سارے سلیقے وفاؤں کے

    اب اس جہاں میں رسم محبت نہیں رہی

    رسوائیوں نے گھر کی وہ سر ہی جھکا دیا

    یوں شہر میں وہ اونچی عمارت نہیں رہی

    رخسارؔ مفلسی کے کرشمے عجیب ہیں

    غربت میں دوستی بھی سلامت نہیں رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے