لٹ گیا دل کہاں نہیں معلوم
لٹ گیا دل کہاں نہیں معلوم
کیا ہوا ہے زیاں نہیں معلوم
اب قفس میں ہی رہنے دے صیاد
تھا کہاں آشیاں نہیں معلوم
تو ہی آ کر سکھا دے او بلبل
مجھ کو طرز فغاں نہیں معلوم
آپ ہی سے فقط ہے دلچسپی
اور دلچسپیاں نہیں معلوم
وائے تقدیر کیا قیامت ہے
جائے درد نہاں نہیں معلوم
یاد ہونے لگی کہاں اپنی
آئیں کیوں ہچکیاں نہیں معلوم
مجھ کو تیری کہانی آتی ہے
اور کوئی داستاں نہیں معلوم
میں ازل سے فدائی ہوں جس کا
اس کا نام و نشاں نہیں معلوم
پیرو میرؔ ہوں میں اے نادرؔ
غیر کو یہ زباں نہیں معلوم
- کتاب : Deewan-e-Nadir (Pg. 145)
- Author : Abul Khayal Nadir Shahjahanpuri
- مطبع : Jasper Paul John Robert paul memorial Society Jhansi U.P (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.