لٹ جائے گی حیات نہ تھی یہ خبر مجھے
لٹ جائے گی حیات نہ تھی یہ خبر مجھے
رونا پڑے گا ہجر میں شام و سحر مجھے
اٹھتا ہوں بار بار کلیجے کو تھام کر
دل میں چبھو رہا ہے کوئی نیشتر مجھے
دنیا میں آنسوؤں کی بسا کر چلی گئیں
اچھا دیا وفاؤں کا میری ثمر مجھے
بس اے جنون شوق بہت نام پا چکا
للہ اور دہر میں رسوا نہ کر مجھے
جلوے سمیٹ کے دیدۂ حیراں میں رہ نہ جائیں
الطاف بے پناہ سے دیکھا نہ کر مجھے
عشق و جنوں میں زیست کو برباد کر چکا
کہتے ہیں لوگ مظہرؔ آشفتہ سر مجھے
- کتاب : Khamyazah (Pg. 87)
- Author : Sayed Mazhar gilani
- مطبع : Sayed Suhail wajid Fauq (1978)
- اشاعت : 1978
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.