لٹا دئیے تھے کبھی جو خزانے ڈھونڈھتے ہیں
لٹا دئیے تھے کبھی جو خزانے ڈھونڈھتے ہیں
نئے زمانے میں کچھ دن پرانے ڈھونڈھتے ہیں
کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے میں وہ لمحہ ہوں
کہ اک زمانے سے جس کو زمانے ڈھونڈھتے ہیں
کچھ احتیاط بھی اب کے طلب میں رکھنا پڑی
سو اس کو اور کسی کے بہانے ڈھونڈھتے ہیں
لپک کے آتے ہیں سینے کی سمت تیر ایسے
پرند شاخ پہ جیسے ٹھکانے ڈھونڈھتے ہیں
ہماری سادہ مزاجی بھی کیا قیامت ہے
کہ اب قفس ہی میں ہم آشیانے ڈھونڈھتے ہیں
- کتاب : Sukhan Aabaad (Pg. 89)
- Author : Manzoor Hashmi
- مطبع : Manzoor Hashmi (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.