لٹائے جاتے ہیں جب بھی کہیں لنگر محبت کے
لٹائے جاتے ہیں جب بھی کہیں لنگر محبت کے
وہاں سلطان آتے ہیں نظر نوکر محبت کے
قیامت تک مہک آتی رہے گی ان زمینوں سے
جہاں ٹھہرے ہیں پل دو پل کبھی لشکر محبت کے
پگھل جاتی ہیں دل کی آہ سے لوہے کی زنجیریں
یہ قوت ہے یہ طاقت ہے یہ ہیں تیور محبت کے
وفا کی راہ میں جس نے ہمیشہ چوٹ کھائی ہے
اسے اچھے نہیں لگتے کبھی منظر محبت کے
کبھی جاتی نہیں اس شخص کی آنکھوں کی بینائی
جو پلکوں میں چھپا کر رکھتا ہے گوہر محبت کے
جو قیمت ہے محبت کی کبھی وہ کم نہیں ہوگی
چلا لے تو جہاں چاہے یہ ہیں ڈالر محبت کے
وفاداری ضروری ہے محبت میں سدا الیاسؔ
پہن لو تم محبت سے یہ ہیں زیور محبت کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.