لٹاؤں مستیاں سرسبز رہ گزر کی طرح
لٹاؤں مستیاں سرسبز رہ گزر کی طرح
دلوں کو راحتیں بخشوں ہرے شجر کی طرح
کرے وہ رات کی مانند داغ داغ مجھے
میں رنگ رنگ کروں گا اسے سحر کی طرح
وہ دھوپ ہے کہ ہوا پھول ہے کہ شبنم ہے
کبھی تو دیکھ اسے صاحب نظر کی طرح
وہ بے وفا مجھے دل سے نکال کر دیکھے
میں اس کے ذہن میں تڑپوں سدا شرر کی طرح
یہ روز و شب کا تسلسل بتا رہا ہے مجھے
ہے بیقرار مشیت ابھی بشر کی طرح
پیمبروں کے صحیفے ہیں اعتماد مرا
جہان زیست میں پھیلوں گا بحر و بر کی طرح
ستم ہے کاظمیؔ گھر میں بھی اب سبھی لمحے
گراں گزرتے ہیں احساس پر سفر کی طرح
- کتاب : Auraaq (Pg. 45)
- Author : Vazeer Agha
- مطبع : Office auraq. chouck Urdu Bazar, Lahore (Nov. Dec. 1974)
- اشاعت : Nov. Dec. 1974
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.