لطف اب آئے نہ کیوں انجمن آرائی کا
لطف اب آئے نہ کیوں انجمن آرائی کا
ذرے ذرے میں ہے جلوہ تری یکتائی کا
دیکھنے سے تن رنجور میں جان آتی ہے
زندگی نام ہے اے جاں تری زیبائی کا
تیرے جلوے نے کیا دونوں جہاں کو روشن
حوصلہ بڑھنے لگا چشم تماشائی کا
عشق نے زلفوں کے مشہور کیا سودائی
بول بالا ہے جہاں میں مری رسوائی کا
چشمک برق فسوں گر ہے کہ یہ حسن ازل
باغ عالم میں ہے چرچا تری رعنائی کا
منحصر دیر پہ کعبہ پہ نہیں کچھ دیدار
حوصلہ چاہئے ہے چشم تماشائی کا
چشم بد دور ترا حسن بھی ہے ایک اعجاز
کہ مکدر ہے یہاں آئنہ بینائی کا
لے ذرا اس کی خبر بہر خدا اے ظالم
ان دنوں حال برا ہے ترے شیدائی کا
بندگی ہو گئی مقبول ملی دل کی مراد
مل گیا شادؔ صلہ تجھ کو جبیں سائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.