لطف بڑھتا ہے سفر کا دوست کم رفتار سے
لطف بڑھتا ہے سفر کا دوست کم رفتار سے
میں بھی خوش ہوتا ہوں تیرے عارضی انکار سے
آنکھ لگنے کی ذرا سی دیر تھی بس اور پھر
کٹ گیا دریائے شب بھی خواب کے پتوار سے
میری قربت میں مرا گھر بھی فسردہ ہو گیا
اشک گرنے لگ گئے ہیں دیدۂ دیوار سے
ایک میسج نفرتوں پر بار گزرا ہے مری
پھول بھیجا ہے کسی لڑکی نے سرحد پار سے
اس کی آنکھیں آپ کی آنکھوں سے اچھی تھیں ذرا
باقی سارے آپ بہتر ہو پرانے یار سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.