لطف آغاز ملا لذت انجام کے بعد
حوصلہ دل کا بڑھا کوشش ناکام کے بعد
اب خدا جانے تجھے بھی ہے تعلق کہ نہیں
لوگ لیتے ہیں مرا نام ترے نام کے بعد
مے کدہ تھا تو وہیں روز چلا جاتا تھا
اب کہاں کوئی ٹھکانا ہے مرا شام کے بعد
کوئی آیا ہی نہیں کوئے وفا تک ورنہ
کچھ بھی مشکل نہیں یہ راہ دو اک گام کے بعد
ایک دو گھونٹ بہت تلخ ہے مے کی لیکن
لطف آئے گا تجھے شیخ دو اک جام کے بعد
وقت کٹتا رہا کٹتی رہیں راہیں لیکن
ہم نے مڑ مڑ کے تمہیں دیکھا ہر اک گام کے بعد
کچھ تو ساقی سے گلہ ہوگا حسنؔ کو ورنہ
کون مے خانے سے اٹھتا ہے دو اک جام کے بعد
- کتاب : Kulliyat-e-Hasan Naim (Pg. 153)
- Author : Ahmad Kafeel
- مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.