لطف محفل اور نہ پینے کا مزہ رہ جائے گا
لطف محفل اور نہ پینے کا مزہ رہ جائے گا
تو نہ ہو ساقی تو میخانے میں کیا رہ جائے گا
آپ اگر یوں ہی نظر کے جام چھلکاتے رہے
میں تو کیا پھر کون ہے جو پارسا رہ جائے گا
جانے والے چھوڑتا جا اپنی یادوں کے نقوش
ورنہ جینے کے لئے کیا مشغلہ رہ جائے گا
یہ نہ تھا معلوم دنیا ہی مری لٹ جائے گی
جب کہ منزل سے ذرا سا فاصلہ رہ جائے گا
اتفاقاً جب کبھی وہ روبرو آ جائیں گے
کیا خبر تھی دل کا دل میں مدعا رہ جائے گا
یہ بھی تو سوچو تماشا دیکھنے والو ذرا
ہم جو ڈوبیں گے تو کیا ساحل بچا رہ جائے گا
دور ہو جائے خلش ایسا کبھی ممکن نہیں
زخم سینے کا اگر کوئی ہرا رہ جائے گا
ایک دن ایسا بھی آئے گا نہ سوچا تھا کبھی
لمحہ لمحہ زیست کا بن کر سزا رہ جائے گا
خاطر احباب یہ ہستی فنا کر دے نصیرؔ
تو نہ ہوگا نام تو باقی ترا رہ جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.