لطف نگاہ ناز کی تہمت اٹھائے کون
لطف نگاہ ناز کی تہمت اٹھائے کون
کچھ دیر کی بہار کو خاطر میں لائے کون
دل چیز کیا ہے دل سے محبت جتائے کون
اپنا جو خود نہ ہو اسے اپنا بنائے کون
تیرے حضور تجھ سے خفا ہو کے جائے کون
زخم دل تباہ پہ نشتر لگائے کون
مانا حریم ناز کے پردوں میں ہے کوئی
لیکن حریم ناز کے پردے اٹھائے کون
ہاں ہاں مجھے تمہارے تغافل کا غم نہیں
اس دور خودروی میں کسے آزمائے کون
پڑ جائے لاکھ وقت مگر یہ نہیں قبول
میں دیکھتا رہوں کہ مرے کام آئے کون
کیسی بہار کس کے ستارے کہاں کے پھول
جب تم نہیں تو دیدہ و دل میں کون سمائے کون
ذوق عمل نہ ذوق جنوں ہر طرف سکوں
جنت اگر یہی ہے تو جنت میں جائے کون
محفل میں کوئی سوختہ جاں ہی نہیں شکیلؔ
سوز و گداز شمع پہ آنسو بہائے کون
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 539)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.