Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لطف ہی لطف ہے جو کچھ ہے عنایت کے سوا

عرش ملسیانی

لطف ہی لطف ہے جو کچھ ہے عنایت کے سوا

عرش ملسیانی

MORE BYعرش ملسیانی

    لطف ہی لطف ہے جو کچھ ہے عنایت کے سوا

    ہے محبت سے سوا جو ہے محبت کے سوا

    دوستوں کے کرم خاص سے بچنے کے لئے

    کوئی گوشہ نہ ملا گوشۂ عزلت کے سوا

    مجھ سے شکوہ بھی جو کرتے ہیں تو یہ کہتے ہیں

    کچھ بھی آتا نہیں کیا تجھ کو شکایت کے سوا

    آپ کے خط کو میں کس بات کا خمار کہوں

    اس میں سب کچھ ہے بس اک حرف محبت کے سوا

    جس قدر چاہوں گناہوں پہ ہنسوں خوب ہنسوں

    یہ علاج اور بھی ہے اشک ندامت کے سوا

    شیخ ہی ہوگا جو ملتے نہیں دو چار ایاغ

    کون آ سکتا ہے میخانے میں حضرت کے سوا

    وہ جو کہتے ہیں کہ ہے فہم و فراست ہم سے

    ایسے لوگوں میں سبھی کچھ ہے فراست کے سوا

    نہیں معلوم کہ کیوں روح اسی سے خوش ہے

    رنج تو اور بھی ہیں رنج محبت کے سوا

    رہ گئے راہ امانت میں ملائک تھک کر

    مرحلہ طے نہ ہوا یہ مری ہمت کے سوا

    تم کو معلوم ہو اے شیخ و برہمن تو کہو

    اور بھی کوئی عبادت ہے محبت کے سوا

    اس نئی بات کو بھی عرشؔ کبھی سوچا ہے

    آج کل شعر میں جدت ہے تو جدت کے سوا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Arsh (Pg. 146)
    • Author : Arsh Malsiyani
    • مطبع : Ali Imran Chaudhary

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے