لطف خودی یہی ہے کہ شان بقا رہوں
لطف خودی یہی ہے کہ شان بقا رہوں
انسان کے لباس میں بن کر خدا رہوں
جب مجھ کو میرے سامنے آنے سے عار ہے
کس حوصلے پہ تجھ کو خدا مانتا رہوں
پردے میں اک جھلک سی دکھانے سے فائدہ
جلوے کو عام کر کہ تجھے دیکھتا رہوں
اک تو کہ میرے دل ہی میں چھپ کر پڑا رہے
اک میں کہ ہر چہار طرف ڈھونڈھتا رہوں
تو ہی بتا کہ یہ کوئی انصاف تو نہیں
تیرا ہی جزو ہونے پہ تجھ سے جدا رہوں
بھیجا ہے اے خدا مجھے کیا تو نے اس لیے
ہر وقت زندگی میں رہین بلا رہوں
ہر گام مجھ کو کعبہ ہی مقصود ہے رتن
آیا ہے وہ مقام کہ ہر دم جھکا رہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.