Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لٹنے کا کہیں خوف کہیں مرنے کا ڈر ہے

اقبال عمر

لٹنے کا کہیں خوف کہیں مرنے کا ڈر ہے

اقبال عمر

MORE BYاقبال عمر

    لٹنے کا کہیں خوف کہیں مرنے کا ڈر ہے

    دوزخ کا یہ آنگن ہے کہ دنیائے بشر ہے

    کس وہم میں کس حال میں اقبال عمرؔ ہے

    اللہ دکھائی نہیں دیتا ہے مگر ہے

    آکاش پہ چمکا بھی نہیں صبح کا تارا

    اور آپ یہ کہتے ہیں سحر ہے تو سحر ہے

    میں اپنی طبیعت کی نزاکت سے ہوں واقف

    ہنستی ہوئی بستی میں کہاں میرا گزر ہے

    میں اور کدھر جاؤں کہاں وقت گزاروں

    تسکین دل زار ادھر ہے نہ ادھر ہے

    یوں بھی ہے کہ تعمیر میں شامل ہے مرا خوں

    یہ شہر مرا شہر ہے یہ گھر مرا گھر ہے

    ایسے میں تو پورب کی طرف میرؔ گئے تھے

    اپنے کو سنبھالے ہوئے اقبال عمرؔ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے