لٹنے کا کہیں خوف کہیں مرنے کا ڈر ہے
لٹنے کا کہیں خوف کہیں مرنے کا ڈر ہے
دوزخ کا یہ آنگن ہے کہ دنیائے بشر ہے
کس وہم میں کس حال میں اقبال عمرؔ ہے
اللہ دکھائی نہیں دیتا ہے مگر ہے
آکاش پہ چمکا بھی نہیں صبح کا تارا
اور آپ یہ کہتے ہیں سحر ہے تو سحر ہے
میں اپنی طبیعت کی نزاکت سے ہوں واقف
ہنستی ہوئی بستی میں کہاں میرا گزر ہے
میں اور کدھر جاؤں کہاں وقت گزاروں
تسکین دل زار ادھر ہے نہ ادھر ہے
یوں بھی ہے کہ تعمیر میں شامل ہے مرا خوں
یہ شہر مرا شہر ہے یہ گھر مرا گھر ہے
ایسے میں تو پورب کی طرف میرؔ گئے تھے
اپنے کو سنبھالے ہوئے اقبال عمرؔ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.