لوٹا جانے والوں نے
یاد نہ آنے والوں نے
کس پستی میں گھسیٹ لیا
ہاتھ بڑھانے والوں نے
کر ہی دیا دیوار کو در
سر ٹکرانے والوں نے
سچ بھی مجھے کہنے نہ دیا
زہر پلانے والوں نے
کیا کیا ڈھونڈ نکالا ہے
خود کھو جانے والوں نے
مجھ کو چھین لیا مجھ سے
آنے جانے والوں نے
پیٹھ میں خنجر گھونپ دیا
گلے لگانے والوں نے
دل کو سلگتا چھوڑ دیا
آگ بجھانے والوں نے
کیا مفہوم نکالا ہے
مطلب پانے والوں نے
جسم کا اک اک بھید دیا
نام چھپانے والوں نے
گھر نہ کیا دل میں راشدؔ
ذہن میں چھانے والوں نے
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 257)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly) )
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.