Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوٹے مزے جو ہم نے تمہارے اگال کے

اسد علی خان قلق

لوٹے مزے جو ہم نے تمہارے اگال کے

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    لوٹے مزے جو ہم نے تمہارے اگال کے

    مر مر گئے رقیب لہو ڈال ڈال کے

    بے یار دود و لکا مرے آسماں بنا

    ساقی بنا دے ماہ پیالہ اچھال کے

    بگڑے ہوئے ہو آج بناوٹ نہ کیجیے

    اے جان چھپتے ہیں کہیں تیور ملال کے

    پہنچا دیا ہے دم میں لب بام یار تک

    قائل ہیں ہم تو اپنی کمند خیال کے

    دنیائے دوں کو آنکھ اٹھا کر نہ دیکھیے

    عاشق جوان ہوتے ہیں کب پیر زال کے

    اپنے ہی سلسلے میں ہے بیعت انہیں نصیب

    زلفوں کے سب فقیر ہمارے ہیں بال کے

    ٹوٹیں نہ خار اور کہیں پھوٹیں نہ آبلے

    وحشت میں پاؤں رکھتے ہیں اپنا سنبھال کے

    وحشت میں اپنے ہاتھ سے پہنچا ہمیں گزند

    پچھتائے آستین میں ہم سانپ پال کے

    ہم ان سے اور وہ ہم سے دم صلح تھے خجل

    چھینٹے لڑا کیے عرق انفعال کے

    بے یار مے کشی بھی جو کیجے تو غم کے ساتھ

    جام و سبو بنائیے گرد ملال کے

    دل میں تمہاری یاد بھی ہے جان لیجئے

    تیر نگہ لگایے گا دیکھ بھال کے

    دانتوں میں مسی مل کے اگر کیجیے خلال

    نظروں میں میل سرمہ ہوں تنکے خلال کے

    رفتار کلک قہر ہے آفت سریر کلک

    مضموں جو لکھ رہا ہوں ترے بول چال کے

    ہم مشربوں میں چل کے قلقؔ مے کشی کرو

    جھگڑے وہاں نہیں ہیں حرام و حلال کے

    مأخذ :
    • Mazhar-e-Ishq

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے