ماسوا درد کے تم اور مجھے کیا دو گے
ماسوا درد کے تم اور مجھے کیا دو گے
ساتھ تو دے نہ سکے خاک سہارا دو گے
ہو کے نادم بڑی مدت میں تو آئے ہو میاں
پھر وہ گزرے ہوئے دن کیا مجھے لوٹا دو گے
زخم دل اور ہرے ہو گئے تم آئے کیوں
میں نے سمجھا تھا مصیبت میں سہارا دو گے
ایسی تنہائی سے تو موت ہے بہتر جاناں
تم اذیت کے سوا اور بھلا کیا دو گے
دے کے تم ترک تعلق کی سند دنیا کو
کیا پتہ شہر خموشاں کے علاوہ دو گے
ایک احسان کرو مجھ پہ یہ جاتے جاتے
پھر نہ ملنے کا مجھے کوئی دلاسہ دو گے
تم مرے سر کی قسم کھا کے کہو جان وفا
کیا کبھی اس دل بے کل کو بھی سمجھا دو گے
ہم ترے بعد بھی زندہ و سلامت ہیں ابھی
تم نے سمجھا کہ ہمیں چھوڑ کے دکھلا دو گے
عشق کرنا بھی کوئی کھیل کہاں ہے طارقؔ
آتش عشق میں تم خود کو ہی پگھلا دو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.