ماسوا سے کہیں بیگانہ بنایا ہوتا
ماسوا سے کہیں بیگانہ بنایا ہوتا
اپنے ہی حسن کا دیوانہ بنایا ہوتا
جام ساغر سبو خم خانہ بنایا ہوتا
ظرف دل دیکھ کے پیمانہ بنایا ہوتا
لو لگاتا نہ کسی غیر سے اے شمع حسن
تم نے گر اپنا ہی پروانہ بنایا ہوتا
میری محرومیٔ قسمت کو جو سن پاتا رقیب
اتنی ہی بات کا افسانہ بنایا ہوتا
پہلے اللہ مجھے ضبط کی قوت دیتا
پھر رہین غم جانانہ نہ بنایا ہوتا
ان کے ہاتھوں پہ پہنچنے کا شرف ہی ملتا
میری مٹی سے جو پیمانہ بنایا ہوتا
کاش اللہ کا گھر جان کے شعلہؔ تم نے
کعبۂ دل کو کلیسا نہ بنایا ہوتا
- کتاب : Naghmah-e-Fikr (Pg. 46)
- Author : Shola Saiyed Momin Husain Taqvi Kararivi
- مطبع : Shabistan 218 Shahah ganj Allahabad (1968)
- اشاعت : 1968
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.