Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مآل شب بعنوان سحر کہنا ہی پڑتا ہے

منظور حسین شور

مآل شب بعنوان سحر کہنا ہی پڑتا ہے

منظور حسین شور

MORE BYمنظور حسین شور

    مآل شب بعنوان سحر کہنا ہی پڑتا ہے

    کوئی رستہ ہو اس کی رہ گزر کہنا ہی پڑتا ہے

    وو سناٹا خرد کہتی ہے جس کو گھر کی ویرانی

    اسے بھی رونق دیوار و در کہنا ہی پڑتا ہے

    سلگ جاتا ہے سینہ جس کی ٹھنڈی سرسراہٹ سے

    اس آتش کو بھی یاں باد سحر کہنا ہی پڑتا ہے

    شریک رہ گزر کوئی نہیں ہوتا مگر پھر بھی

    یہاں ہر راہرو کو ہم سفر کہنا ہی پڑتا ہے

    مسلم گل کدوں کی لالہ سامانی مگر ہمدم

    شرار و برق کو بھی معتبر کہنا ہی پڑتا ہے

    بہ ہر صورت گزر جاتی ہے جو دل پر گزرتی ہے

    مگر پھر اپنے گھر کو اپنا گھر کہنا ہی پڑتا ہے

    کچھ ایسے بھی فسانے محفلوں میں چھیڑے جاتے ہیں

    کہ جن کو احتیاطاً مختصر کہنا ہی پڑتا ہے

    خموشی ایک مجبوری تکلم ایک محرومی

    کسی سے کہہ نہیں سکتے مگر کہنا ہی پڑتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے