Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماہ تاباں تری تصویر بناتے ہوئے تھے

انور شمیم

ماہ تاباں تری تصویر بناتے ہوئے تھے

انور شمیم

MORE BYانور شمیم

    ماہ تاباں تری تصویر بناتے ہوئے تھے

    دل سے پیوست کوئی تیر بناتے ہوئے تھے

    لوگ جس دشت میں شمشیر بناتے ہوئے تھے

    ہم وہاں لحن مزامیر بناتے ہوئے تھے

    اور کیا خاک پہ انگشت سے خط کھینچتے تھے

    کشت دلگیر کو کشمیر بناتے ہوئے تھے

    کھارے پانی سے کیا کرتے تھے بلور کشید

    دانۂ شور سے اکسیر بناتے ہوئے تھے

    زخم ہم نے کبھی آلودۂ رہم نہ کیا

    ہجر کو وصل کی تعبیر بناتے ہوئے تھے

    چاند بادل سے نکلتا کبھی چھپتا تھا ادھر

    ہم ادھر خواب کی تصویر بناتے ہوئے تھے

    جسم کے لوتھڑے ملبوں میں ادھر ڈھونڈتے تھے

    اور ادھر اک نئی تعمیر بناتے ہوئے تھے

    یوں کوئی دشت سخن کا کہیں ہوتا ہے اسدؔ

    ہاں مگر عشق کو جو میرؔ بناتے ہوئے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے