ماہ رخوں سے یاری پیدا کرتے ہیں
جذبوں میں سرشاری پیدا کرتے ہیں
خوشبوؤں سے عاری پیدا کرتے ہیں
نقلی پھول مداری پیدا کرتے ہیں
ان کی گلی میں آنا جانا چھوڑ دیا
اب ہم بھی خودداری پیدا کرتے ہیں
ایسے ویسوں کے ہم منہ لگتے ہی نہیں
دشمن بھی معیاری پیدا کرتے ہیں
عزت سے جینے کے لیے اس دنیا میں
آؤ خود مختاری پیدا کرتے ہیں
شعر سنا کر ہم بھی صبح و شام ذکیؔ
لوگوں میں بیداری پیدا کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.