ماہیٔ ریگ ہوں گھر میرا سمندر کر دے
ماہیٔ ریگ ہوں گھر میرا سمندر کر دے
موج در موج کی طغیانی مقدر کر دے
بے حسی کی ہے قبا روح کے تن پر یارب
اس کو احساس کی خوشبو سے معطر کر دے
اک زمانے سے دیا ہی نہ جلا اس گھر میں
دل کو ایقان کی مشعل سے منور کر دے
کتنا پایاب ہے گہرائی عطا کر یا رب
دشت افکار کو اک روز سمندر کر دے
وہ کسی موڑ پہ مل جائے تو میں منہ پھیروں
میرے اللہ مرے دل کو بھی پتھر کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.