Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مال و زر پاس ہے یہ پھر بھی خریدار نہیں

محمد مستحسن جامی

مال و زر پاس ہے یہ پھر بھی خریدار نہیں

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    مال و زر پاس ہے یہ پھر بھی خریدار نہیں

    تیرے عشاق کو دنیا سے سروکار نہیں

    تیرے حد درجہ تغافل سے یہ میں سمجھا ہوں

    اس جزیرے کی فضا اتنی ملنسار نہیں

    میں نے تنہائی کے جنگل میں بھٹک جانا ہے

    ساتھ لے چلئے کہ میں اتنا سمجھ دار نہیں

    سوچ ساحل کی کناروں کی بھی مجھ جیسی ہے

    یعنی دریا بھی سمندر کا طلب گار نہیں

    اس میں ہر لمحہ فقط امن و سکوں ہوتا ہے

    یہ میرا دل ہے ترے شہر کا بازار نہیں

    اور بھی لوگ تری بات سے انکاری تھے

    اس رویے کا فقط میں ہی سزاوار نہیں

    میرے جیسے بھی ہیں کچھ زیست کے ٹھکرائے ہوئے

    ہر کسی کے لئے یہ زندگی گلزار نہیں

    حال یہ شہر خموشاں کا نہیں ہوتا تھا

    رات کے پچھلے پہر کوئی بھی بیدار نہیں

    جتنی عجلت میں ترا ہجر نمو کرتا ہے

    اس قدر تیز کسی چیز کی رفتار نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے