Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معلوم کچھ ہوا ہی نہ دل کا اثر کہیں

قائم چاندپوری

معلوم کچھ ہوا ہی نہ دل کا اثر کہیں

قائم چاندپوری

MORE BYقائم چاندپوری

    معلوم کچھ ہوا ہی نہ دل کا اثر کہیں

    ایسا گیا کہ پھیر نہ پائی خبر کہیں

    عالم میں ہیں اسیر محبت کے ہر کہیں

    لیکن ستم کسو پہ نہیں اس قدر کہیں

    کھولی تھی چشم دید کو تیری پہ جوں حباب

    اپنے تئیں میں آپ نہ آیا نظر کہیں

    جوں غنچہ فکر جمع نہ کر ٹک تو گل کو دیکھ

    قسمت کی کھو سکے ہے پریشانی زر کہیں

    رہنے دو میری نعش کو ہو جائے تا غبار

    لے جائے گی اڑا کے نسیم سحر کہیں

    مصرف ہے سب یہ بالش صیاد کا ترے

    بسمل نہ بھریو خون سے تو بال و پر کہیں

    روتی ہے کیا گلوں کو تو شبنم ادھر تو دیکھ

    ٹکڑے ہے اس طرح سے کسی کا جگر کہیں

    کرتا تھا کل گلی میں وہ اپنی خرام ناز

    اس میں جو آ کے پڑتی ہے مجھ پر نظر کہیں

    کہنے لگا یہ دیکھ کے احوال کو مرے

    بد نام تو کسی کے تئیں یاں نہ کر کہیں

    کیا ہتیا تجھے یہیں دینی ہے اے عزیز

    اتنا پڑا ہے ملک خدا جا کے مر کہیں

    قائمؔ یہ فیض صحبت سوداؔ ہے ورنہ میں

    طرحی غزل سے میرؔ کی آتا تھا بر کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website) (Pg. 109)
    • Author : khurshid-ul-islam
    • مطبع : maktaba jamia ltd (1963)
    • اشاعت : 1963

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے