Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معلوم نہیں کون سی بستی کے مکیں تھے

محمد مستحسن جامی

معلوم نہیں کون سی بستی کے مکیں تھے

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    معلوم نہیں کون سی بستی کے مکیں تھے

    کچھ لوگ مری سوچ سے بھی بڑھ کے حسیں تھے

    اب مجھ کو وہ اک پل بھی میسر نہیں ہوتے

    ارباب جو مسند پہ یہیں تخت نشیں تھے

    یہ بات عجب ہے کہ ہمارا نہ ہوا تو

    کیا ہم نہ ترے عہد کے تابندہ نگیں تھے

    افسوس اسے پریم کا اک لفظ نہیں یاد

    قصے مری چاہت کے جسے ذہن نشیں تھے

    اب بھول چکے اپنے خد و خال تو کیا ہے

    ہم لوگ کسی دور میں حد درجہ ذہیں تھے

    پڑھتا ہوں بہت شوق سے پرکھوں کے فسانے

    مفلس تھے مگر گاؤں کی عزت کے امیں تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے