ماں باپ کی اپنے جو بھی عزت نہیں کرتے
ماں باپ کی اپنے جو بھی عزت نہیں کرتے
رہتے ہیں پریشان وہ برکت نہیں کرتے
جیتے ہیں یہاں بن کے جو دولت کے پجاری
وہ لوگ اصولوں کی حفاظت نہیں کرتے
دیتا جو کوئی ہم پہ ذرا سی بھی توجہ
محفل سے تری خود کو بھی رخصت نہیں کرتے
رتبہ ہے بڑا تیرا مگر ہم بھی تو کچھ ہیں
ہر بات سے اپنے کو تو سہمت نہیں کرتے
زندہ ہے تری شکل ہی الفاظ کی صورت
شعلوں کے حوالے جو ترے خط نہیں کرتے
رہتا ہے ہمیں یاد نظامت ہے اسی کی
دنیا کی کسی شے سے بھی نفرت نہیں کرتے
پتوار تھما دی ہے نظرؔ کب سے اسی کو
چوکھٹ پہ زمانہ کی تو منت نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.