ماں مجھے اپنی دعاؤں کے اثر میں رکھنا
ماں مجھے اپنی دعاؤں کے اثر میں رکھنا
نام میرا سر فہرست ہنر میں رکھنا
مانا دشوار صلیبوں کا سفر ہوتا ہے
پھر بھی تم خود کو صلیبوں کے سفر میں رکھنا
چاہتے ہو جو نمائش نہ ہو داغ دل کی
سیکھ لو گھر کی ہر اک بات کو گھر میں رکھنا
دشمنی جال بچھائے ہوئے بیٹھی ہے یہاں
کتنا دشوار ہے چہروں کو نظر میں رکھنا
جب بھی سائے کی ضرورت کا ہو احساس تمہیں
اپنی آنکھوں کو فقط سبز شجر میں رکھنا
سربلندی کا اگر شوق ہے دل میں یارو
کچھ نہ کچھ طاقت پرواز بھی پر میں رکھنا
شاعری کے لیے اب یہ بھی ضروری ہے عتیقؔ
قوم کا درد بھی تم اپنے جگر میں رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.