Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماں مجھے اپنی دعاؤں کے اثر میں رکھنا

خان عتیق آفریدی

ماں مجھے اپنی دعاؤں کے اثر میں رکھنا

خان عتیق آفریدی

MORE BYخان عتیق آفریدی

    ماں مجھے اپنی دعاؤں کے اثر میں رکھنا

    نام میرا سر فہرست ہنر میں رکھنا

    مانا دشوار صلیبوں کا سفر ہوتا ہے

    پھر بھی تم خود کو صلیبوں کے سفر میں رکھنا

    چاہتے ہو جو نمائش نہ ہو داغ دل کی

    سیکھ لو گھر کی ہر اک بات کو گھر میں رکھنا

    دشمنی جال بچھائے ہوئے بیٹھی ہے یہاں

    کتنا دشوار ہے چہروں کو نظر میں رکھنا

    جب بھی سائے کی ضرورت کا ہو احساس تمہیں

    اپنی آنکھوں کو فقط سبز شجر میں رکھنا

    سربلندی کا اگر شوق ہے دل میں یارو

    کچھ نہ کچھ طاقت پرواز بھی پر میں رکھنا

    شاعری کے لیے اب یہ بھی ضروری ہے عتیقؔ

    قوم کا درد بھی تم اپنے جگر میں رکھنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے