مانا بہت اداس ہوں اس زندگی سے میں
مانا بہت اداس ہوں اس زندگی سے میں
لیکن گلہ کروں بھی تو کیوں کر کسی سے میں
ہنس ہنس کے کاٹتا ہوں یہ صحرا کی تلخیاں
پیش آ رہا ہوں دیکھیے دریا دلی سے میں
کچھ بھی نہیں ہے وقت کی رفتار سے پرے
کیا کیا نہ خواب دیکھنے والا تھا جی سے میں
زنداں میں اپنے پاؤں کی زنجیر توڑ کر
پاگل سا ہو گیا ہوں ادھوری خوشی سے میں
آؤ کہ ختم شب کا کریں کوئی اہتمام
تم تیرگی سے بات کرو روشنی سے میں
اس عارضی پڑاؤ سے جاؤں گا میں کدھر
منزل تو پا سکا نہ تری رہبری سے میں
راشدؔ یہ ہجر اس قدر آسان تو نہ تھا
بہلا رہا تھا دل کو مگر شاعری سے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.