مانا کہ میرے پیار کو پتھر پسند تھا
مانا کہ میرے پیار کو پتھر پسند تھا
وہ شخص کیا ہوا جو بڑا درد مند تھا
شہر صدا کو رات کسی نے جگا دیا
ڈوبا ہوا سا درد میں وہ کس کا چھند تھا
کیسے وہ اس جہان کی وسعت کو دیکھتا
وہ آئنہ جو اپنے ہی کمرے میں بند تھا
کاسے کو درد کے نہ ملی چاندنی کی بھیک
حالانکہ میرا چاند بہت درد مند تھا
بھڑکی لہو کی آگ تو اندر سے جل گیا
احساس کا مکان جو باہر سے بند تھا
دیتے ہیں داد گل ترے آنچل کو تھام کر
کانٹوں کا حوصلہ بھی غضب کا بلند تھا
جس کے گلے میں نصف صدی کی صلیب تھی
اس لمحے کا تو راجؔ بھی احسان مند تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.