Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مانا کہ سمندر کا کنارہ بھی نہیں ہے

بسمل عارفی

مانا کہ سمندر کا کنارہ بھی نہیں ہے

بسمل عارفی

MORE BYبسمل عارفی

    مانا کہ سمندر کا کنارہ بھی نہیں ہے

    پر لوٹ کے جانے کا ارادہ بھی نہیں ہے

    الفاظ نے سب کھول دئے راز بدن کے

    ویسے تو کسی نے اسے دیکھا بھی نہیں ہے

    کیا جائیں ترے شہر میں کس طرح سے جائیں

    چہرہ تو بڑی بات مکھوٹا بھی نہیں ہے

    کٹ جائے گی کہتے ہو مگر کیسے کٹے گی

    وہ رات کہ جس میں کوئی قصہ بھی نہیں ہے

    آئے ہو جو بازار میں تو دیکھ لو کچھ اور

    ہر روز نیا چاند نکلتا بھی نہیں ہے

    کچھ بات یقیناً ہے مرے یار کے من میں

    اس طرح سے چہرہ تو دمکتا بھی نہیں ہے

    ہم کھیلنے والے ہیں یہاں کھیل جنوں کا

    ویسے تو یہ کہنے کو تماشا بھی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے