مانا کہ ٹیڑھی ہے یہ وفا کی ڈگر وگر
مانا کہ ٹیڑھی ہے یہ وفا کی ڈگر وگر
ہر حال میں اسی پہ کریں گے سفر وفر
ایسی بھروں گا آہ کسی روز دیکھنا
دل پر تمہارے ہوگا یقینا اثر وثر
کب تک اٹھاؤں میں تری نفرت کا ٹوکرا
مجھ پر ہو پیارے پیار کی اب تو نظر وظر
میرے لبوں پہ گیت نہ طبلے پہ تال ہے
پھر کیوں مٹک رہی ہے تمہاری کمر ومر
آؤ تمہارے حسن کا صدقہ اتار دوں
ڈرتا ہوں لگ نہ جائے کسی کی نظر وظر
کر دو خطا معاف مجھے کھانا دے بھی دو
پھکنی سے چاہے لے لو مری تم خبر وبر
اقبالؔ ایک بات کبھی مان لی تھی بس
بیوی ہوئی ہے تب سے ہی ہم پر زبر وبر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.