مانگا تھا ہم نے دن وہ سیہ رات دے گیا
مانگا تھا ہم نے دن وہ سیہ رات دے گیا
سورج ہمیں اندھیرے کی سوغات دے گیا
سکے مرے خلوص کے لوٹا دیے مجھے
اپنی سمجھ میں وہ مجھے خیرات دے گیا
اس کو یہ زعم تھا کہ ہے وہ شوکت چمن
جنگل کا ایک پھول اسے مات دے گیا
اس کی ہنسی میں لے تھی کسی جل ترنگ کی
میرے لبوں کو پیار کے نغمات دے گیا
مضمون عشق پر اسے کامل گرفت تھی
نظروں سے کیسے کیسے حوالات دے گیا
چہرے سے لے گیا مری پہچان چھین کر
نا سازگار وقت وہ صدمات دے گیا
سب پر مری نگاہ کرم ایک سی رہی
میں بانجھ دھرتیوں کو بھی برسات دے گیا
انصاف مجھ کو دے کہ نہ دے وہ مگر شبابؔ
تھوڑا سا وقت بہر ملاقات دے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.