مانگے ہے ترے ملنے کو بے طرح سے دل آج
مانگے ہے ترے ملنے کو بے طرح سے دل آج
کل کیا ہے جو ملنا ہے مری جان تو مل آج
پھر صبح سے آشوب قیامت ہے جہاں میں
چہرہ پہ ترے کن نے بنایا ہے یہ تل آج
اے گریہ تو خاطر سے مری کیجو نہ صرفہ
میں خون دل خستہ کیا تجھ پہ بحل آج
چاہے ہے اگر کل کو تری نشو و نما ہو
دل کھول کے دانے کی طرح خاک میں رل آج
کیا سینہ جو تڑپھوں کو نگہ کی تری جھیلے
اس تیر سے رہ جائے نہ فولاد کی سل آج
یارب نہ پڑے اصل سے اپنی کوئی یاں دور
یہ آب تھا سب جتنی کہ دیکھے ہے تو گل آج
قائمؔ یہ غضب کل تو نہ ٹوٹے تھا ترے پر
دیکھا ہے کہیں تیں وہ بت مہر گسل آج
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.