معنی کی قید ہے نہ کوئی اور حساب ہے
معنی کی قید ہے نہ کوئی اور حساب ہے
میری لغت میں دل سے مراد اضطراب ہے
میں پڑھ چکا ہوں سارے جہاں کے علوم بھی
دنیا مرے مزاج کی پہلی کتاب ہے
نیلی اگر ہیں آنکھیں تو انگور سرخ ہیں
ہر قسم کی شراب یہاں دستیاب ہے
پوچھو اگر چراغ سے یہ کام ہو سکے
ورنہ مری نگاہ میں اک آفتاب ہے
بنتا نہیں کسی سے بھی میرا موازنہ
میرے علاوہ کون یہاں کامیاب ہے
زلفوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش نہ کیجیے
یہ کائنات روز ازل سے خراب ہے
تیزاب گر رہا ہے زمان و مکان پر
بارش نہیں ہے یہ تو خدا کا عذاب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.