مانیے بات مری ساز بدلتے رہیے
مانیے بات مری ساز بدلتے رہیے
کبھی لہجہ کبھی آواز بدلتے رہیے
ایک ہی طور جو اپنایا تو پھنس جائیں گے
جیسے حالات ہوں انداز بدلتے رہیے
شکوۂ شومیٔ تقدیر تو نادانی ہے
آپ تدبیر سے پرواز بدلتے رہیے
ہے مناسب یہی اس دنیا میں جینے کے لیے
دم گھٹے جس سے وہ دم ساز بدلتے رہیے
آ گئے آپ صنم خانے میں تو یاد رہے
اپنے سجدوں کے بھی انداز بدلتے رہیے
چاہتے ہیں کہ ہو عزت کا تحفظ ہر دم
دوست بدلے ہیں تو پھر راز بدلتے رہیے
عصر حاضر کا تقاضا تو یہی ہے مونسؔ
راز کی بات ہے ہمراز بدلتے رہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.