مانوس ایسا ہو گیا تنہائیوں سے میں
مانوس ایسا ہو گیا تنہائیوں سے میں
اب بھاگتا ہوں اپنی ہی پرچھائیوں سے میں
دنیا نے خیر مجھ کو تو بدنام کر دیا
ڈرتا ہوں اب تو آپ کی رسوائیوں سے میں
حیلہ تو چاہئے کوئی جانے کے واسطے
سب کچھ سمجھ گیا تری انگڑائیوں سے میں
اس کا ملال ہے کہ کہیں کا نہیں رہا
گر کر ترے خیال کی بالائیوں سے میں
فیاضؔ اس لئے نہیں اٹھتے مرے قدم
واقف نہیں ہوں عشق کی گہرائیوں سے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.