Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مانوس فضاؤں سے نکلتے ہوئے کچھ لوگ

فاطمہ نوشین

مانوس فضاؤں سے نکلتے ہوئے کچھ لوگ

فاطمہ نوشین

MORE BYفاطمہ نوشین

    مانوس فضاؤں سے نکلتے ہوئے کچھ لوگ

    گمراہ ہوئے گھر کو مچلتے ہوئے کچھ لوگ

    تم نرم سماعت پہ دھرو ہاتھ کہ ہم آگ

    اشعار کی صورت میں اگلتے ہوئے کچھ لوگ

    دوبارہ بنے تو نہیں ٹوٹیں گے کسی سے

    ہم وصل کی حدت سے پگھلتے ہوئے کچھ لوگ

    منظر میں نہ ہونے کا تأسف ہے انہیں کیا

    اک سمت کھڑے ہاتھ مسلتے ہوئے کچھ لوگ

    پھر اور کسی دہر کے مہمان بنے ہیں

    سورج کی طرح عصر کو ڈھلتے ہوئے کچھ لوگ

    پتھر کے ہوئے تو بڑی تکلیف ہوئی ہے

    خوابوں کی طرح آنکھ میں پلتے ہوئے کچھ لوگ

    نقصان بڑھاپے کا یہی سب سے بڑا ہے

    رعشہ زدہ ہاتھوں سے پھسلتے ہوئے کچھ لوگ

    کیا پہلے کبھی مہر نہیں نکلا یہاں پر

    کیوں شور مچاتے ہیں یہ جلتے ہوئے کچھ لوگ

    چلتے ہیں سنبھل کر تو خسارے میں رہے ہیں

    اچھے رہے گر گر کے سنبھلتے ہوئے کچھ لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے