مانوس فطرتاً ہیں غم عاشقی سے ہم
مانوس فطرتاً ہیں غم عاشقی سے ہم
پھر کیوں نہ تیرے ناز اٹھائیں خوشی سے ہم
جب سے یقیں ہوا ہے وہی کارساز ہیں
اب اپنا حال کہتے نہیں ہر کسی سے ہم
خاموش زندگی بھی دلیل بہار ہے
یہ درس لے رہے ہیں چمن میں کلی سے ہم
یہ اور بات ہے کہ ہمیں کچھ گلہ بھی ہے
منکر نہیں مگر تری دریا دلی سے ہم
دل سوز و دل خراش ہے یہ جادۂ حیات
لیکن گزر رہے ہیں بڑی سادگی سے ہم
یہ فکر یہ خیال عزیزؔ آپ کا نہ ہو
کچھ شعر سن رہے تھے ابھی وارثیؔ سے ہم
- کتاب : Mehraab (Pg. 52)
- Author : Aziiz vaarsii
- مطبع : Maktaba Nida-e-ittiihaad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.