Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معرکے میں عشق کے سر سے گزرنے سے نہ ڈر

ولی اللہ محب

معرکے میں عشق کے سر سے گزرنے سے نہ ڈر

ولی اللہ محب

MORE BYولی اللہ محب

    معرکے میں عشق کے سر سے گزرنے سے نہ ڈر

    گر اٹھاتا ہے تو یہ جوکھوں تو مرنے سے نہ ڈر

    جان من تیرا گریباں گیر ہو سکتا ہے کون

    عاشقوں کے خوں میں تو دامن کے بھرنے سے نہ ڈر

    زاہدا تو صحبت رنداں میں آیا ہے تو سن

    ترک گالی کا نہ کر پگڑی اترنے سے نہ ڈر

    گر سبک باری کی خواہش ہے تو اس قاتل سے پھر

    زندگی اک بوجھ ہے سر کا اترنے سے نہ ڈر

    اس کے ہر حلقے میں ہیں دل سے پریشانوں کے ساتھ

    یہ نہ کہہ ہمدم کہ زلف اوس کی بکھرنے سے نہ ڈر

    اس کے کوچہ میں قدم رکھتے ہوئے کٹتا ہے سر

    سر کو رکھ لے ہاتھ پر اور پاؤں دھرنے سے نہ ڈر

    دل دیا تو نے محبؔ اب خوف ہے کس چیز کا

    دودو باتیں ذہن سے جس وقت کرنے سے نہ ڈر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے