Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معصوم دل کی حسرتیں لفظوں میں ڈھال کر

دنیش کمار درونا

معصوم دل کی حسرتیں لفظوں میں ڈھال کر

دنیش کمار درونا

MORE BYدنیش کمار درونا

    معصوم دل کی حسرتیں لفظوں میں ڈھال کر

    رکھے ہیں ہم نے دھوپ میں جگنو نکال کر

    ہے شدت طلب کا مرے المیہ یہی

    رکھ دے نہ میری پیاس سمندر ابال کر

    چلتی نہیں محبتوں میں جلد بازیاں

    ہوتے نہیں یہ فیصلے سکے اچھال کر

    وعدوں کے جو کھلونے تھما کر گیا تھا تو

    میں نے بھی رکھ دئے ہیں کہیں پر سنبھال کر

    پھر یوں ہوا کہ سبز ہو اٹھا وہ ریگزار

    نکلے جب ان کے ہاتھ میں ہم ہاتھ ڈال کر

    تجھ سے جرح کروں گا مگر شرط ہے یہی

    جس کا جواب تو ہو مجھے وہ سوال کر

    اک نازنیں کا دل ہوا ہے گمشدہ کہیں

    اور ہم کھڑے ہیں سامنے جیبیں نکال کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے