مایوس شام غم تجھے اس کی خبر بھی ہے
مایوس شام غم تجھے اس کی خبر بھی ہے
تاریکیوں کی آڑ میں نور سحر بھی ہے
ممکن نہیں ہے دیدہ و دانستہ ترک عشق
مجبور صرف دل ہی نہیں ہے نظر بھی ہے
یہ منحصر ہے آپ پہ جیسے بھی دیکھیے
نا معتبر بھی ہے وہ نظر معتبر بھی ہے
تو ہی بتا دے مجھ کو کہ سجدے کہاں کروں
مابین دیر و کعبہ ترا سنگ در بھی ہے
تیرے جنون شوق نے کیا گل کھلائے ہیں
بیگانۂ بہار تھے کچھ گل خبر بھی ہے
سب رہرو حیات ہیں لیکن نئے نئے
منزل وہی ہے اور وہی رہ گزر بھی ہے
اس کے کرم کا شکر کہاں تک ادا ہو شوقؔ
سوزش بھی ہے خلش بھی ہے درد جگر بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.