Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماضی کے گلستاں میں جب لے چلیں گی آنکھیں

مدھو مدھومن

ماضی کے گلستاں میں جب لے چلیں گی آنکھیں

مدھو مدھومن

MORE BYمدھو مدھومن

    ماضی کے گلستاں میں جب لے چلیں گی آنکھیں

    لمحوں کی خوشبوؤں سے مہکا کریں گی آنکھیں

    یادوں کے ابر جب بھی چھائیں گے ذہن و دل پر

    بے ساختہ جھما جھم بہنے لگیں گی آنکھیں

    الفاظ جب نہ ہوں گے ہونٹوں پہ ہوں گے تالے

    ایسے میں دل کی ساری باتیں کہیں گی آنکھیں

    معلوم ہے کہ اس نے آنا نہیں ہے واپس

    ہر وقت پھر بھی اس کا رستہ تکیں گی آنکھیں

    کتنے بھی ہوں سمندر اشکوں کے ان میں چاہے

    دنیا کے سامنے پر ہنستی رہیں گی آنکھیں

    دیوار تاکتے ہی گزرے گی رات شاید

    نیندیں ہی روٹھ جائیں تو کیا کریں گی آنکھیں

    ضدی ہیں اس قدر یہ سنتی نہیں ہے کہنا

    بوجھل ہوں چاہے پلکیں پھر بھی جگیں گی آنکھیں

    مجبور ہیں یہ شاید فطرت سے اپنی مدھومنؔ

    مایوسیوں میں بھی کچھ سپنے بنیں گی آنکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے