Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماضی کے خیالات سے رشتہ نہیں میرا

خیال لداخی

ماضی کے خیالات سے رشتہ نہیں میرا

خیال لداخی

MORE BYخیال لداخی

    ماضی کے خیالات سے رشتہ نہیں میرا

    بھولی ہوئی ہر بات سے رشتہ نہیں میرا

    بے ہوش قدم لے کے چلے جاتے ہیں مجھ کو

    ورنہ تو خرابات سے رشتہ نہیں میرا

    اس دور کے حالات کو بھولا نہیں اب تک

    اس دور کے حالات سے رشتہ نہیں میرا

    میں اپنے ہی اشکوں کا محافظ ہوں وگرنہ

    بے وقت کی برسات سے رشتہ نہیں میرا

    واں شاد ہو ہر کوئی یاں افسردہ نگاہیں

    کچھ ایسے مساوات سے رشتہ نہیں میرا

    میں فتنۂ امکان سماوات سے حیراں

    دنیا کے خرافات سے رشتہ نہیں میرا

    مجھ کو مری ہر ایک عبادت سے سروکار

    لفظوں کے سوالات سے رشتہ نہیں میرا

    اپنوں کا ستایا ہوں خیالؔ آج بھی لیکن

    اپنی ہی کسی ذات سے رشتہ نہیں میرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے