ماضی کے خیالات سے رشتہ نہیں میرا
ماضی کے خیالات سے رشتہ نہیں میرا
بھولی ہوئی ہر بات سے رشتہ نہیں میرا
بے ہوش قدم لے کے چلے جاتے ہیں مجھ کو
ورنہ تو خرابات سے رشتہ نہیں میرا
اس دور کے حالات کو بھولا نہیں اب تک
اس دور کے حالات سے رشتہ نہیں میرا
میں اپنے ہی اشکوں کا محافظ ہوں وگرنہ
بے وقت کی برسات سے رشتہ نہیں میرا
واں شاد ہو ہر کوئی یاں افسردہ نگاہیں
کچھ ایسے مساوات سے رشتہ نہیں میرا
میں فتنۂ امکان سماوات سے حیراں
دنیا کے خرافات سے رشتہ نہیں میرا
مجھ کو مری ہر ایک عبادت سے سروکار
لفظوں کے سوالات سے رشتہ نہیں میرا
اپنوں کا ستایا ہوں خیالؔ آج بھی لیکن
اپنی ہی کسی ذات سے رشتہ نہیں میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.