ماضی کے پرستاروں میں مجھ کو نہ گنا کر
ماضی کے پرستاروں میں مجھ کو نہ گنا کر
میں حال ہوں تو حال کے احوال کہا کر
یہ عشق ہے اک آن میں لذت نہیں ملتی
قسطوں میں اسے تو مری اے جان چکھا کر
مظلوم ہواؤں کی خطا کوئی نہیں ہے
روشن ہوئے کچھ لوگ چراغوں کو بجھا کر
یہ کیسی فصاحت کہ سمجھ میں نہیں آتی
تحریر محبت ذرا آسان لکھا کر
کیا غور سے دیکھا ہے کبھی چاند کو احمرؔ
دیکھے ہے تمہیں خود کو وہ بادل میں چھپا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.