مبادا کل حسن بے بدل پر زوال آئے
ہم اپنی آنکھوں کو ہی خلا میں اچھال آئے
جو تیرے آنچل کی سرسراہٹ پہ ناچتا تھا
وہ دل ضرورت کی ننگی میت پہ ڈال آئے
میں خشک صحرا کی ریت پر لکھ دیا گیا ہوں
ہوا مٹا دے یا بن کے تو برشگال آئے
بتا رہے تھے تری پھبن کے نفیس تیور
ہمارے مرنے کے تیرے جینے کے سال آئے
یہ مطمئن زندگی ہمیں کھوکھلا نہ کر دے
نئے سرے سے وہ درد کر کے بحال آئے
عجیب شاطر ہے ایک ہی چال چل رہا ہے
نیا تماشہ نئے زمانے کی چال آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.