مچلتے تیر کو آنے تو دے نشانے تک
تو انتظار تو کر اس کے مسکرانے تک
عجیب شخص ہے روٹھا ہوا سا لگتا ہے
ہنسا رہا ہے وہ خود کو مجھے ہنسانے تک
لگی ہے شرط ہواؤں سے ان چراغوں کی
جلا رہا ہوں انہیں دیکھیے بجھانے تک
ہماری روح میں طوفاں اٹھائے گی کتنے
وہ دل کی بات تھرکتے لبوں کے آنے تک
ہوا کے دوش پہ لکھتا ہوں نام میں جوہرؔ
ہے اس کا ذمہ سنبھالے اسے زمانے تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.