Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدہوشیوں سے کام لیا ہے کبھی کبھی

راز لائلپوری

مدہوشیوں سے کام لیا ہے کبھی کبھی

راز لائلپوری

MORE BYراز لائلپوری

    مدہوشیوں سے کام لیا ہے کبھی کبھی

    ہاتھ ان کا ہم نے تھام لیا ہے کبھی کبھی

    مے کش بھلا سکیں گے نہ ساقی کا یہ کرم

    گرتوں کو اس نے تھام لیا ہے کبھی کبھی

    ساقی نے جو پلائی ہماری ہی تھی خرید

    ہم سے بھی اس نے دام لیا ہے کبھی کبھی

    کیا بات ہے کہ ترک تعلق کے باوجود

    ہم نے تمہارا نام لیا ہے کبھی کبھی

    اے فرط شوق ہم نے تصور کے فیض سے

    نظارہ ان کا عام لیا ہے کبھی کبھی

    ٹھکراتا کیسے حسن کی اس پیش کش کو میں

    مجبور ہو کے جام لیا ہے کبھی کبھی

    دیکھا کبھی نہیں انہیں اے رازؔ بزم میں

    جلوہ کنار بام لیا ہے کبھی کبھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے