مگر ان آنکھوں میں کس صبح کے حوالے تھے
مگر ان آنکھوں میں کس صبح کے حوالے تھے
ہمارے نام کے سارے حروف کالے تھے
یہ خاک و باد یہ ظلمات و نور و بحر و بر
کتاب جاں میں یہ کس ذات کے حوالے تھے
ہے رنگ رنگ مگر آفتاب آئینہ
جبین شب پہ تو لکھے سوال کالے تھے
مثال برق گری ایک آن تیغ ہوا
ابھی دریچوں سے لوگوں نے سر نکالے تھے
یہاں جو آج شجر سایہ دار ہے مضطرؔ
یہیں پہ ہم بھی کبھی برگ و بار والے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.