مغرور محبت کی جزا راس نہ آئی
مغرور محبت کی جزا راس نہ آئی
چاہی تھی جو ہم نے وہ وفا راس نہ آئی
ہم نے تو ہر اک حکم پہ لبیک کہا تھا
پھر بھی اسے تسلیم و رضا راس نہ آئی
رخ موڑ لیا زخم کی عادت کو لگا کر
مجھ کو یہ جدائی بھی ذرا راس نہ آئی
جانا تھا مجھے تیری محبت سے پرے یوں
دیکھا تو مجھے خود کی دشا راس نہ آئی
کیوں عشق کی رحمانؔ نے یہ راہ چنی تھی
پھر اوس کو دوا ہو یا دعا راس نہ آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.