Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہ جبینوں کی اداؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

کاظم حسین کاظم

مہ جبینوں کی اداؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

کاظم حسین کاظم

MORE BYکاظم حسین کاظم

    مہ جبینوں کی اداؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    اس کا مطلب ہے بلاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    باب تاثیر سے ناکام پلٹ آئی ہے

    اس لئے اپنی دعاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    تیری دہلیز پہ جھکنے کا سوال آیا تھا

    میں زمانے کی اناؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    جو مسافر کے لئے باعث تسکین نہیں

    ایسے اشجار کی چھاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    جو غریبوں کا دیا پھونک کے تھم جاتی ہے

    ایسی کم ظرف ہواؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    اب تری گود کے پالوں میں بھی احساس نہیں

    بس یہی سوچ کے گاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    عرش والے مری توقیر سلامت رکھنا

    فرش کے سارے خداؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    اپنے قاتل سے الجھنے کا ارادہ کر کے

    لوگ کہتے ہیں خلاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    ایک کم ظرف کی بے ربط جفا کی خاطر

    شہر والوں کی وفاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    تیری دستار سے کاظمؔ میں الجھ نہ پاتا

    بس یہی سوچ کے پاؤں سے الجھ بیٹھا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے